چنئی،20؍فروری (ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )تمل ناڈو کی اپوزیشن پارٹی ڈی ایم کے نے وزیر اعلی کے پلانی سوامی کی طرف سے دو دن پہلے حاصل کئے گئے اعتماد کے ووٹ کے معاملے پر سماعت کے لیے مدراس ہائی کورٹ کا رخ کیا ہے۔عدالت نے ڈی ایم کے کے وکیل سے درخواست دائر کرنے کو کہا ہے جس پر منگل کو سماعت ہو سکتی ہے۔اسمبلی میں ہنگامے کے درمیان ہفتہ کو پلانی سوامی کی طرف سے اعتماد کا ووٹ جیتنے کے بعد ڈی ایم کے لیڈر ایم کے اسٹالن نے گورنر سے اسمبلی کی کارروائی کو غلط قرار دینے کی اپیل کی تھی۔اسمبلی میں اپوزیشن کے لیڈر ا سٹالن نے گورنر سی ودیاساگر راؤ سے کہا کہ پلانی سوامی کی طرف سے پیش کی گئی اعتماد کی تجویز ایوان سے پورے اپوزیشن کی غیر موجودگی میں قبول کر لی گئی ۔اسٹالن نے راؤ سے اپنے آئینی اختیارات کا استعمال کرکے پوری کارروائی کو غیر آئینی قرار دینے کی اپیل کی ہے، تاکہ جمہوری اور آئینی جذبات کی حفاظت کی جا سکے۔اسٹالن نے کہا کہ اسمبلی کے احاطے میں پولیس کی تعیناتی کی گئی، جس سے لگ رہا تھا کہ جنگ جیسی صورتحال ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ ووٹنگ خوف کے سائے میں ہوئی ہے ۔اسٹالن کے مطابق، حکمران اے آئی اے ڈی ایم کے کی جنرل سکریٹری وی کے ششی کلا کے خیمے کے ممبران اسمبلی کو سخت سیکورٹی کے درمیان ریزارٹ سے اسمبلی لایا گیا، ایسا لگ رہا تھا کہ انہیں دھمکایا گیا ہے۔اسٹالن نے کہا کہ اسمبلی صدر پی دھن پال نے اعتماد کے ووٹ کے لیے ان کی خفیہ ووٹنگ کی اپیل کو مسترد کر دیا۔ڈی ایم کے کے لیڈر کے مطابق، پارٹی اراکین اسمبلی کے پاس کوئی دوسرا آپشن نہیں تھا، اس لیے انہوں نے ایوان کے اندر پرامن طریقے سے دھرنا دینے کا فیصلہ لیا۔انہوں نے کہاکہ اسمبلی صدر نے اصول وضوابط پر عمل کئے بغیر ڈی ایم کے کے تمام ممبران اسمبلی کو ایوان سے باہر نکالنے کی ہدایت دی ۔پولیس ایوان میں داخل ہوگئی،ایسا لگ رہا تھا کہ اسے اسمبلی صدر کی جانب سے پہلے ہی اس کے لیے ہدایات مل چکی تھیں ۔انہوں نے کہاکہ پولیس اور اسمبلی کے گارڈ نے ہمیں زبردستی باہر نکال دیا ، جس کی وجہ سے ہم میں سے کئی لوگ زخمی بھی ہو گئے۔اسٹالن نے راؤ سے یہ بھی کہا کہ حزب اختلاف کی دیگر پارٹی ڈی ایم کے کے ساتھ ہوئے اس رویہ کے خلاف ایوان سے واک آؤٹ کر گئیں ۔ اسٹالن کی شکایت پر راؤ نے تمل ناڈو اسمبلی سکریٹری سے ہفتہ کے واقعات کو لے کر رپورٹ طلب کی ہے۔